bht khoob Sharing
گا رہا تھا کوئی درختوں میں
رات نیند آگئی درختوں میں
چاند نکلا افق کے غاروں سے
آگ سی لگ گئی درختوں میں
مینہہ برسا تو برگ ریزوں نے
چھیڑ دی بانسری درختوں میں
یہ ہوا تھی کہ دھیان کا جھونکا
کس نے آواز دی درختوں میں
ہم ادھر گھر میں ہو گئے بے چین
دور آندھی چلی درختوں میں
لیے جاتے ہے موسموں کی پکار
اجنبی اجبنی درختوں میں
کتنی آبادیاں ہیں شہر سے دور
جاکے دیکھو کبھی درختوں میں
نیلے پیلے سفید لال ہرے
رنگ دیکھے سبھی درختوں میں
خوشبوؤں کی اداس شہزادی
رات مجھ کو ملی درختوں میں
دیر تک اُس کی تیز آنکھوں میں
روشنی سی رہی درختوں میں
چلتے چلتے ڈگر اجالوں کی
جانے کیوں مڑ گئی درختوں میں
سہمے سہمے تھے رات اہل چمن
تھا کوئی آدمی درختوں میں
Similar Threads:
bht khoob Sharing
پسندیدگی اور حوصلہ افزائی کا شکریہ
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks