Originally Posted by intelligent086 ناروا کہیے ناسزا کہیے کہیے کہیے مجھے برا کہیے تجھ کو بد عہد و بے وفا کہیے ایسے جھوٹے کو اور کیا کہیے پھر نہ رکیے جو مدّعا کہیے ایک کے بعد دوسرا کہیے آپ اب میرا منہ نہ کھلوائیں یہ نہ کہیے کہ مدّعا کہیے وہ مجھے قتل کر کے کہتے ہیں مانتا ہی نہ تھا یہ کیا کہیے دل میں رکھنے کی بات ہے غمِ عشق اس کو ہرگز نہ برملا کہیے تجھ کو اچھا کہا ہے کس کس نے کہنے والوں کو اور کیا کہیے وہ بھی سن لیں گے یہ کبھی نہ کبھی حالِ دل سب سے جابجا کہیے مجھ کو کہیے برا نہ غیر کے ساتھ جو ہو کہنا جدا جدا کہیے Inteha e ishq kii khuda jane انتہا عشق کی خدا جانے دمِ آخر کو ابتدا کہیے میرے مطلب سے کیا غرض مطلب آپ اپنا تو مدّعا کہیے صبر فرقت میں آ ہی جاتا ہے پر اسے دیر آشنا کہیے آ گئی آپ کو مسیحائی مرنے والوں کو مرحبا کہیے آپ کا خیر خواہ میرے سوا ہے کوئی اور دوسرا کہیے ہاتھ رکھ کر وہ اپنے کانوں پر مجھ سے کہتے ہیں ماجرا کہیے ہوش جاتے رہے رقیبوں کے داغ کو اور با وفا کہیے ٭٭٭ Nice Sharing ..... Thanks
Originally Posted by Dr Danish Nice Sharing ..... Thanks
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks