wah kiya baat hai
خواہش کی کسی موج کے ریلے میں رہیں گے
شبنم کی طرح ، صُبح کے میلے میں رہیں گے !
دیکھے گی زمیں ، روز نیا ایک تماشا
جب تک ہے فلک ، جھمیلے میں رہیں گے
مر جائیں گے ہم تم تو ، مگر گیت ہمارے
اے دوست رواں، وقت کے بیلے میں رہیں گے
موجود تو ہوں گے مگر احساس کی صُورت
خُوشبو کی طرح رنگ کے میلے میں رہیں گے
آنکھوں میں اُتر آئے گی اَندر کی اُداسی
امجد جو یو نہی آپ اکیلے میں رہیں گے
Similar Threads:
wah kiya baat hai
hummmm
عمدہ انتخاب
خوب صورت شیئرنگ کا شکریہ
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks