Quote Originally Posted by intelligent086 View Post



تری خوشی سے اگر غم میں بھی خوشی نہ ہوئی

وہ زندگی تو محبت کی زندگی نہ ہوئی
کوئی بڑھے نہ بڑھے ہم تو جان دیتے ہیں

پھر ایسی چشم توجہ کوئی ہوئی نہ ہوئی


فسردہ خاطری عشق اے معاذ اللہ
خیال یار سے بھی کچھ شگفتگی نہ ہوئی
تری نگاہ کرم کو بھی آزما دیکھا
اذیتوں میں نہ ہوئی تہی کچھ کمی نہ ہوئی
صبا یہ ان سے ہمارا پیام کہہ دینا
گئے ہو جب سے یہاں صبح و شام ہی نہ ہوئی
ادھر سے بھی ہے سوا کچھ ادھر کی مجبوری
کہ ہم نے آہ تو کی ان سے آہ بھی نہ ہوئی
خیال یار سلامت تجھے خدا رکھے
ترے بغیر کبھی گھر میں روشنی نہ ہوئی
گئے تھے ہم بھی جگر جلوہ گاہِ جاناں میں
وہ پوچھتے ہی رہے ہم سے بات بھی نہ ہوئی
٭٭٭


Nice Sharing .....
Thanks