مجھے ہلاک فریب مجاز رہنے دے
نہ چھیڑ او نگہ امتیاز رہنے دے
یہ بات کیا کہ حقیقت وہی مجاز وہی
مجاز ہے تو پھر اس کو مجاز رہنے دے
یہ خانقاہ نہیں پی بھی جا تو اے زاہد
یہ میکدہ ہے یہاں اس کو مجاز رہنے دے
گزرتی ہے جو دل عشق پر نہ پوچھ جگر
یہ خاص راز محبت ہے راز رہنے دے
٭٭٭




Similar Threads: