Quote Originally Posted by intelligent086 View Post



وہ جو اپنے مکان چھوڑ گئے
کیسے دنیا جہان چھوڑ گئے
اے زمینِ وصال لوگ ترے
ہجر کا آسمان چھوڑ گئے
تیرے کوچے کے رُخصتی جاناں
ساری دنیا کا دھیان چھوڑ گئے
روزِ میداں وہ تیرے تیر انداز
تیر لے کر کمان چھوڑ گئے
جون لالچ میں آن بان کی یار
اپنی سب آن بان چھوڑ گئے



آدمی وقت پر گیا ہوگا
وقت پہلے گزر گیا ہوگا
خود سے مایوس ہو کر بیٹھا ہوں
آج ہر شخص مر گیا ہوگا
شام تیرے دیار میں آخر
کوئی تو اپنے گھر گیا ہوگا
مرہمِ ہجر تھا عجب اکسیر
اب تو ہر زخم بھر گیا ہوگا

Nice Sharing .....
Thanks