Awsome Sharing Keeo It up bro
دل جو اک جائے تھی دنیا ہوئی آباد اس میں
پہلے سنتے ہیں کہ رہتی تھی کوئی یاد اس میںوہ جو تھا اپنا گمان آج بہت یاد آیاتھی عجب راحتِ آزادیِ ایجاد اس میںایک ہی تو وہ مہم تھی جسے سر کرنا تھامجھے حاصل نہ کسی کی ہوئی امداد اس میںایک خوشبو میں رہی مجھ کو تلاشِ خدوخالرنگ فصیلیں مری یارو ہوئیں برباد اس میںباغِ جاں سے تُو کبھی رات گئے گزرا ہےکہتے ہیں رات میں کھیلیں ہیں پری زاد اِس میںدل محلے میں عجب ایک قفس تھا یاروصید کو چھوڑ کے رہنے لگا صیاد اس میں
Similar Threads:
Awsome Sharing Keeo It up bro
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks