خود میں ہی گزر کے تھک گیا ہوں
میں کام نہ کر کے تھک گیا ہوںاُوپر سے اُتر کے تازہ دم تھانیچے سے اُتر کے تھک گیا ہوںاب تم بھی تو جی کے تھک رہے ہواب میں بھی تو مر کے تھک گیا ہوںمیں یعنی ازل کا آرمیدہلمحوں میں بِکھر کے تھک گیا ہوںاب جان کا میری جسم شَل ہےمیں خود سے ہی ڈر کے تھک گیا ہوں
Similar Threads:
Bookmarks