
Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
Nice Sharing .....
سبز موسم کی خبر لے کے ہَوا آئی ہو
کام ، پت جھڑ کے اسیروں کی دُعا آئی ہو
لَوٹ آئی ہو وہ شب جس کے گُزر جانے پر
گھاٹ سے پائلیں بجنے کی صدا آئی ہو
اِسی اُمید میں ہر موجِ ہَوا کو چُوما
چھُو کے شاید میرے پیاروں کی قبا آئی ہو
گیت جِتنے لِکھے اُن کے لیے اے موج صبا!
دل یہی چاہا کہ تو اُن کو سُنا آئی ہو
آہٹیں صرف ہَواؤں کی ہی دستک نہ بنیں
اب تو دروازوں پہ مانوس صدا آئی ہو
یُوں سرِ عام، کھُلے سر میں کہاں تک بیٹھوں
کِسی جانب سے تو اَب میری ردا آئی ہو
جب بھی برسات کے دن آئے ، یہی جی چاہا
دھُوپ کے شہر میں بھی گھِر کے گھٹا آئی ہو
تیرے تحفے تو سب اچھے ہیں مگر موجِ بہار!
اب کے میرے لیے خوشبوئے حِنا آئی ہو
***
Thanks
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)



Reply With Quote
Bookmarks