aala
khush rehye
بھلا کسی کا ستاروں پہ کیا اجارہ چلے
زمانے بھر کے لئے وقف ہیں یہ قندیلیں
یہ سلسبیل تجلی اسی لئے ہے رواں
کہ تیرگی کے ستائے ہوئے ذرا جی لیں
*
مجھے خبر نہ ہوئی اور مری محبت خام
کئی فسردہ دلوں کے لئے علاج بنی
مجھے پتہ نہ چلا اور مری یہی نیکی
جہاں کی لاج بنی میری احتیاج بنی
*
میں سوچتا ہوں کہ اے کاش تیرا پیکر ناز
بس ایک پل کے لئے صرف میرا ہو جاتا
مری نظر میں ستارے کچھ ایسے گھل جاتے
کہ آسمان و زمیں پر اندھیرا ہو جاتا
*
مگر یہ خام خیالی خلاف فطرت ہے
کبھی رکے ہیں پتنگے اگر چراغ جلے
زمانے بھر کے لئے وقف ہیں *یہ قندیلیں
بھلا کسی کا ستاروں پہ کیا اجارہ چلے
***
Similar Threads:
aala
khush rehye
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks