بہت اٹھے محبت کے مفسر کوئی اس راز میں کامل نہ پایا تہوں سے سیپیاں چنتے رہے سب مگر اس بحر کا ساحل نہ پایا Similar Threads: دن گزر جائیں گے سرکار کوئی بات نہیں ہو گئے ہیں جمع، اجزائے نگاہِ آفتاب گھر بسا لوں گا تو تنہائی چلی جائے گی کوئی گماں بھی نہیں درمیاں گماں ہے یہی فالسہ کھائیں اور گرمی بھگائیں
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks