آنے والی رُتوں کے آنچل میں
کوئی ساعت سعید کیا ہو گی
رات کے وقت رنگ کیا پہنوں
روشنی کی کلید کیا ہو گی
جبکہ بادل کی اوٹ لازم ہو
جانتی ہوں ،کہ دید کیا ہو گی
زردموسم کی خشک ٹہنی سے
کونپلوں کی اُمید کیا ہو گی
چاند کے پاس بھی سُنانے کو
اب کے کوئی نوید کیا ہو گی
گُل نہ ہو گا تو جشنِ خوشبو کیا
تم نہ ہو گے تو عید کیا ہو گی
Similar Threads:



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out
Reply With Quote
Bookmarks