دن مصیبت کے ٹل گئے ہوتے
اپنا رستہ بدل گئے ہوتے

دل کی وحشت نے بڑھ کے گھیر لیا
ورنہ آگے نکل گئے ہوتے

تیرے غم نے قدم اکھیڑ دیے
ورنہ کب کے سنبھل گئے ہوتے

تم نے لوگوں کو کیوں توجہ دی
اپنے ہی آپ جل گئے ہوتے

شکر ہے ہم نہیں ہیں دن ورنہ
شام کے وقت ڈھل گئے ہوتے

***