گرم رنگ پھولوں کا
گرم تھی مہک اُن کی
گرم خون آنکھوں میں
تیز تھی چمک اُن کی
سوچتا ہوں کیا اُس کو
اس حسیں کی باتوں کو
دیکھتا میں کیا اُس کے
خاک رنگ ہاتھوں کو
خوف تھا تمازت میں
عیشِ شب کی شدت کا
در کھلا تھا دوزخ کا
لمس لب کی حدت کا
میں جواب کیا دیتا
اُس کی ان اداؤں کا
ایک شہرِ مردہ میں
دور کی نداؤں کا
سحر زرد باطن میں
پانچ بند اسموں کا
بن گیا تھا جسموں میں
زہر پانچ قسموں کا
٭٭٭
منیر نیازی
Similar Threads:



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out
Reply With Quote




Bookmarks