گروپ کے تمام ممبرز کو آداب عرض ہیں! اسلام علیکم
ہماری امی جان بتاتی ہیں کہ اس رات موسم نے ایک بھرپور انگڑائی لی اور چھوٹے بچوں کیطرح بلک بلک کرروناشروع کردیا۔ آنسو تھے کے تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہے تھے۔موسم اس روز بہت اداس تھا،بارش کے موٹے موٹے قطرے چیخ چیخ کر اس بات کی گواہی دے رہی تھے کہ آج یقیناکچھ نہ کچھ انہونی ہونے لگی ہے۔گویا ہماری آمد سے قبل ہی موسم صف ماتم بچھا کر بیٹھاتھااور ایسا معلوم ہوتاتھاکہ جیسے ہماری آمد اسے گراں گزرےگی۔۔۔۔ مگر
جوں ہی یہ اعلان ہوا کہ جبران صاحب کی آمد ہوئی ہےتو سارے گھر میں جشن کا سماں ہوگیا۔ ہر طرف ہر اک کی زبان پر
بس یہی بات تھی کہ مبارک ہوپہلاہی چھورا ہوا ہے۔ ہماری نانی اماں اور ڈھیر ساری خالائیں خوشی سے نہال تھیں ۔
ہمارے والد صاحب کی پرزور فرمائش کے باوجود ہماری آمد چودہ اگست پاکستان کے جنم دن پر نہ ہوسکی۔ البتہ وہ بھی ہماری آمد پر بے حد خوش تھے۔
ان سب کو خوش دیکھ کر موسم کو بھی کچھ شرمندگی کا احساس ہوا اور اس نے بھی اپنا رونا دھونا بند کیا اور اسکے ساتھ ہی وہ بھی ہماری خوشیوں میں شریک ہوگیا۔
جی ہاں وہ مبارک گھڑی چھبیس اگست کو ہی تھی جب ہم نے اس دنیا میں اپنے قدم رنجھا فرمائے۔
x_X![]()
Bookmarks