Dr Danish (10-02-2017),intelligent086 (10-02-2017)
ایک دن میں نیکر پہن کر سپارہ پڑھنے مسجد چلا گیا مولوی صاحب غصے میں آ گئے بولے تم مسجد میں نیکر پہن کر کیوں آ ۓ هو ایسا کرو گے تو جہنم میں جاؤ گے۔میں نے گھر آ کر ماں جی کو بتایا تو ماں بولی پتر مولوی صاحب غصے میں ھوں گے جو انہوں نے ایسا کہ دیا ورنہ تو بیٹا جہنم میں جانے کے لئے بڑی محنت کی ضرورت ھوتی ھے۔جہنم حاصل کرنے کے لئے بڑا پتھر دل ھونا پڑتا ھے۔ جہنم لینے کے لئے دوسروں کا حق مارنا پڑتا ھے اس کے لئے قاتل بننا پڑتا ھے،فساد پھیلانا پڑتا ھے،مخلوق خدا کو اذیت دینی پڑتی ھے،نہتے انسانوں پر آگ اور بارود کی بارش کرنا پڑتی ھے،شیطان کا پیرو کار بن کر محبت سے نفرت کرنا پڑتی ھے۔ اس کے لئے قزاق بننا پڑتا ھے۔ اس کے لئے ماؤں کی زندگیاں گم کرنے کے لئے خرکار بننا پڑتا ھے خالق اور رحمت العالمین سے تعلق توڑناپڑتا ھے،تب کہیں جا کر یہ جہنم ملتی ھے۔
تُو تو اتنا کاہل ھے پانی بھی خود نہیں پیتا۔ تجھ سے یہ محنت کیونکر هو سکے گی؟تو تو چڑیا کی موت پر ہفتوں روتا رھتا ھے پھر تُو اتنا پتھر دل کیسے بن سکتا ھے ؟
طارق بلوچ صحرائی کی کتاب " گونگے کا خواب " سے اقتباس
Dr Danish (10-02-2017),intelligent086 (10-02-2017)
Subhan Allah
jazak Allah
سبحان اللہ
سبق آموز تحریر
شیئر کرنے کا شکریہ
جزاک اللہ خیراً کثیرا
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks