....
پھر سے وہی قافیہ ردیف کے سلسلے
بے وزن ہوتا جارہا ہوں انکو جوڑ جوڑ کر
...
تھک جاتی ہیں سانسیں بھی انتظار کی طوالت سے
ان ھی کو آرام دے دو بس یہ جان لے لو ۔۔
,,,
اب تو ضد ہے برباد ہونے کی
کونسا ہمارا تھا جو لوٹ لے گا کوئی
...
بس اب جی چاہتا ہے
صاحب ختم شد ۔۔۔۔۔۔۔
,,,
یہ جو اسقدر دکھتا ہے
دل ہے کہ جان کا دشمن ۔۔
,,,
سارا کیا دھرا میرا ہے
کسی کا قصور کیوں ۔۔۔
...
لگتا ہے اب کہ بھلا کیوں
مرنا ہی بہتر ہوئے اس جینے سے ۔۔
...
میرا درد میں کیا رووں تیرے آگے
جو تو خود میرا ہی سہارا ڈھونڈ تا ہے
....
میرا درد میں کیا رووں تیرے آگےجو تو خود میرا ہی سہارا ڈھونڈ تا ہے



 
				Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out 
		
		
					
						
					
						
  Reply With Quote
 

			
Bookmarks