intelligent086 (04-09-2017)
انسانی مزاج اور نفسیات میں مختلف عناصر کو دخل ہے۔ ماہرین نفسیات انسانی عادات، اطوار اور جرائم کا نفسیتاتی تجزیہ مختلف انداز میں پیش کرتے ہیں۔ کہیں انسان کے متشدد ہونے کا تجزیہ کیا جاتا ہے، کہیں جرائم کی نوعیت پر تحقیق ہوتی ہے، کوئی مجرمانہ ذہنیت رکھنے والے عناصر اور تشدد پسند اور تنہائی پسند آدمی پر تحقیق کرتا ہے۔ یوں فلسفی اور دانشور انسانی مزاج اور حرکات و سکنات کا مختلف انداز میں تجزیہ پیش کرتے ہیں۔ ہم کہہ سکتے ہیں کہ جھوٹ بھی انسانی نفسیات کا ایک جزو ہے جس کا تعلق مختلف عوامل سے ہے۔ جھوٹ کیا ہے؟ انسان جھوٹ کیوں بولتا ہے؟۔ کون سے عناصر ایسے ہیں جو کسی آدمی کو جھوٹ بولنے پر اکساتے ہیں؟ اور جھوٹ کو پروان چڑھانے والے معاشرے پر اس کے کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ ان اہم سوالات پر پاکستان کے صحافی و دانشور شاہنواز فاروقی قلم اٹھاتے ہیں اور اپنے انداز میں اس کا تجزیہ کرتے ہیں۔ (ہم اور جھوٹ کی نفسیات) نامی یہ تجزیاتی مضمون روزنامہ جسارت کراچی میں 30 جون 1991 کو شائع ہوا۔ بعد ازاں یہی مضمون ان کی کتاب کاغذ کے سپاہی میں بھی شامل کیا گیا جو اسلامک ریسرچ اکیڈمی کراچی نے شائع کی ہے۔ مضمون کا خلاصہ ناشر اور مصنف کی اجازت سے درج کیا جارہاہے۔ اکثر جملے مصنف کے اپنے لکھے ہوئے ہیں مگر چند جملوں کو مختصر کرنے کی غرض سے تبدیل بھی کیا گیا ہے۔ مضمون نگار اپنے معاشرے کے رویہ کا تجزیہ کرتے ہوئے ابتداء کچھ یوں کرتے ہیں۔
اگر قوم کی اسلام پسندی کو دیکھا جائے تو ہم میں سے ہرشخص اپنے مسلمان ہونے کا شدت سے دعویدار ہے اور محسوس یہ ہوتا ہے گویا اسلام سے محبت اور اس کا تحفظ صرف اور صرف اسی کی ذمہ داری ہو۔ مگر جب اس کی عملی زندگی کو دیکھو تو دوسرا ہی منظر سامنے آتا ہے۔ ہم میں سے اکثر جتنی پابندی سے پانچ وقت کی نماز پڑھتے ہیں اتنی ہی پابندی سے رشوت بھی لیتے ہیں، جتنے خلوص سے روزے رکھتے ہیں اتنے ہی خلوص کے ساتھ اشیاء میں ملاوٹ بھی کرتے ہیں۔ جتنی خاموشی سے غریبوں کی مالی مدد کرتے ہیں اتنی ہی خاموشی سے ریاستی ٹیکس چراتے ہیں۔ جھوٹ، جھوٹ، جھوٹ، ہرجگہ جھوٹ، یہ سب صورتیں جھوٹ عملی شکلیں ہیں۔ اگر اہرمن کا وجود تسلیم کرلیا جائے تو ہم میں سے ہر ایک جھوٹ کا ایک مستند پیغمبر ہے۔ ہماری زندگی ہم پہر نازل ہونے والا جھوٹ کا صحیفہ ہے۔ اور ہم خود اپنی امت ہیں، امت ِ شر، ایسی امتِ شر جس کے شر کا نشانہ کوئی اور نہیں ہم خود ہیں۔
intelligent086 (04-09-2017)
معلوماتی تحریر
شیئر کرنے کا شکریہ
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
Nice
رائے کا شکریہ
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks