KhUsHi (11-01-2016)
سیاست
کسی چودھری کے سامنے کوئی چوں کرے
کب کسی میں اتنا دم رہا ہے
کون منصور بنے
کون حسین کے قدموں پر چلے
پکی پکائی کے سب گاہک ہیں
جیدا چودھری کے خلاف سرعام بک رہا تھا
یہ خبر اٹم بم سے کچھ کم نہ تھی
چودھری بھی سکتے میں آ گیا
چپ رہا منہ سے کچھ نہ بولا
بچارے دینو کی مفت میں لترول ہو گئی
اس نے تو محض خبر سنائی تھی
محفل کو پھر چپ لگ گئی
یہ اس کا قصور نہیں
جوانی کی بھول مرے آگے آئی ہے
بڑا خون ہی بولتا ہے
ورنہ کوئی کمی اس قابل کہاں ہوتا ہے
چودھری نے یہ کر
محفل کی چپ کا روزہ توڑا
پھر کیا تھا
چودھری کا کہا
اس ًموڑ سے اس موڑ تک گیا
جیدے نے جب یہ بات سنی
غصے سے آگ بگولا ہو گیا
سیدھا گھر آیا
ماں کا سر تن سے جدا کیا
خود رسی سے لٹک مرا
چودھری کو کچھ بھی نہ کرنا پڑا
سیاست سے رستہ صاف ہو گیا
KhUsHi (11-01-2016)
بہت عمدہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
Dr Maqsood Hasni (11-01-2016)
shukarriya janab
Thanks for sharing
اعتماد " ایک چھوٹا سا لفظ ھے ، جسے
پڑھنے میں سیکنڈ
سوچنے میں منٹ
سمجھنے میں دِن
مگر
ثابت کرنے میں زندگی لگتی ھے
Dr Maqsood Hasni (11-01-2016)
meharbani janab
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks