بہت عمدہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مالک کی مرضی ہے
شاید ہی کوئی
عیدے کے دست بد سے بچا ہو گا
ہر گھر میں اس کی کہانی تھی
ہر ڈیرے کا موضع کلام تھا
کئی بار جیل گیا
وہاں سے اور نکھر کے آیا
باپ اس کا شریف اور مشقتی تھا
ماں بھی اچھی تھی پنج وقتن تھی
چودھری کا بھی ناک میں دم تھا
کچھ دوست کھوکھے پر بیٹھے
اسی کا ذکر بد کر رہے تھے
اچانک انو اک خبر لایا
عیدا اللہ کو پیارا ہو گیا
خبر ہی ایسی تھی کہ سب حیران ہو گئے
پھر سب نے کلمہءشکر ادا کیا
چنگا بھلا تو تھا
ایک دم سے کیا ہوا کہ حق ہو گیا
او یار تم غلط سمجھے ہو
انو نے زور کا قہقہ لگایا
مرا نہیں زندہ ہے
پتا نہیں اسے کیا ہوا
مکے مدینے ٹر گیا
واہ واہ کی صدائیں فلک بوس ہوئیں
مالک کی مرضی ہے
مٹی کو سونا سونے کو مٹی کر دے
کارج کی بات میں دم تھا
سب نے اس کی ہاں میں ہاں ملائی
سینے میں کہیں خیر کی کرن باقی ہو
تو ہی بگڑی سنورتی ہے
ورنہ پنج وقتے پٹری سے اتر جاتے ہیں
دینے کی بات بھی غلط نہ تھی
جو بھی سہی
چائے کی پیالی میں آج
خوشیوں کا اک جہاں آباد تھا
ہر دل کھلا گلاب تھا
خدا نے جانے کس کی سن لی
ٹل گیا
علاقے میں اترا جو عذاب تھا
بہت عمدہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
shukarriya janab
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks