intelligent086 (08-05-2016)
خون کی گردشوں میں شامل تھا
یہ وطن دھڑکنوں میں شامل تھا
بستے گھر چھوڑ ، چل پڑے تھے سب
اِک جنوں ولولوں میں شامل تھا
جسم پہ زخم پھول لگتے تھے
درد بھی لذتوں میں شامل تھا
جب سفر تھا سفر کا حاصل بھی
راستہ منزلوں میں شامل تھا
نقشِ ہجرت ہیں جن کی تصویریں
میں بھی اُن قافلوں میں شامل تھا
اِک نیا ملک تھا خیالوں میں
عزمِ نو بازؤوں میں شامل تھا
مال گاڑی کا وہ کھلا ڈبّہ
ان دنوں جنتوں میں شامل تھا
ماں کی آغوش اسکا حصہ تھی
باپ کی شفقتوں میں شامل تھا
اس کی تعبیر ڈھونڈتے ہیں سببھی
خواب جو رتجگوں میں شامل تھا
محمود شامؔ
Last edited by Mamin Mirza; 08-04-2016 at 10:30 PM.
!میری زمیں میرا آخری حوالہ ہے۔۔۔۔
intelligent086 (08-05-2016)
عمدہ اور خوب صورت انتخاب
شیئر کرنے کا شکریہ
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks