انسان جب دنیا کے ہر ہر دروازے پے دستک دے دے کے تھک ہار کے بیٹھ جاتا ہے اپنے اوپر سب دروازے بند کر دیتا ہے تبھی کوئی آپ کے دل و دماغ کے دروازوں پے دستک دینے آ جاتا ہے تب آپ دنیا سے بیزار و بے نیاز ہو چکے ہوتے ہیں دنیا اور دنیا کی تمنا مر اور فنا ہو چکی ہوتی ہے اور پھر خود کو اس دروازے پے فنا کرنے چلے ہوتے ہیں اس دروازے والے کو دل و دماغ میں جگہ دے کے بٹھا چکے ہوتے ہیںکہ جس کا دروازہ اپنے بندے کے لیے کبھی بند نہیں ہوتا...!!!وقاص
Bookmarks