intelligent086 (03-17-2016)
بابا کیا یہ واقعی سچ ہے کہ وقت کے ساتھ سب کچھ بدل جاتا ہے؟
لوگ بھی۔۔
رشتے بھی۔۔
احساس بھی۔۔
اور کبھی کبھی ہم بھی؟؟
شاہ بابا تھوڑی دیر خاموش رہے اور پھر کہنے لگے یہ تیرا سوال تو نہیں ہو سکتا خیر جس کا بھی ہے سوال تو ٹھیک ہی پوچھا۔ "وقت یا "زمانہ" بہت عجیب سی چیز ہے خوامخواہ بدنام۔۔۔
جہانگیر پُتر وقت کے ساتھ کچھ بھی نہیں بدلتا ہے نہ لوگ بدلتے ہیں، نہ رشتے، نہ احساس اور نہ ہم۔۔۔۔ ہم لوگ جو ہوتے ہیں نا بڑے ہی بہانے باز ہوتے ہیں پتر وقت نہیں ہماری خواہشات اور نفس کی شیطانیوں سے سب بدلتا ہے۔ دیکھ جب تُو چھوٹا تھا تو کس طرح آئس کریم والے کا انتظار کرتا تھا جب تھوڑا بڑا ہوا تو آئس کریم والا تجھے یاد بھی نہیں رہا کیونکہ تیری خواہش بڑی ہو گئی تھی سو تیری غرض بھی بدل گئ۔ پہلے وہ آئس کریم بیچنے والا تیرے لیے ضروری تھا پر جب اس کی غرض سے تیری خواہش نے خود کو نجات دلائی تو وہ شخص بھی اپنی اہمیت کھو گیا اور تو پتنگوں میں مصروف ہو گیا۔ تیری خواہش پتنگ اور غرض پتنگ والے سے جُڑ گئی۔ رشتے اور احساس بھی اگر وقت کے ساتھ بدلتے تو آج اپنے ماں باپ کو کس رشتے کا نام دیتا؟؟ آج تیئس سال بعد بھی تُو اپنی ماں کو ماں اور باپ کو باپ ہی کہتا ہے۔ اپنے بھائیوں کا بھی وہی رشتہ رکھا تُو نے۔ ہاں دوست ضرور بدلے اس میں بھی وقت نہیں تُو ہی غلط تھا۔ تیری غرضیں جن سے جُڑتی گئیں وہ دوست ہوتے گئے اور جن سے ختم ہوتی گئیں وہ تیرے دماغ میں گُم ہوتے گئے۔
بدلاؤ تب ہی اچھا ہے جب وجہ اپنی اصلاح ہو نا کہ خواہشات۔ "خواہشات سے جب انسان بدلنے لگے تو پتر ایسے گرگٹ قسم کے لوگ کسی کے سچے سجن نہیں ہو سکتے۔ بچپنے میں تو یہ چیزیں معصومیت کے زمرے میں آتی ہیں پر جوانی میں یہی بات منافقت سمجھی جاتی ہے۔ وقت کا نہیں انسان کا اپنا کیا دھرا ہوتا ہے سب۔ انسان سے رنگ بدلنے والے گرگٹ کا سفر خالص ہماری اپنی وجہ سے ہوتا ہے چاہے لاکھ بہانے تراشیں۔"ملک جہانگیر اقبال کی کتاب "پیچدہ تخلیق" سے اقتباس
intelligent086 (03-17-2016)
عمدہ اور خوب صورت انتخاب
شیئر کرنے کا بہت بہت شکریہ
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
Buhat umda sharing
اعتماد " ایک چھوٹا سا لفظ ھے ، جسے
پڑھنے میں سیکنڈ
سوچنے میں منٹ
سمجھنے میں دِن
مگر
ثابت کرنے میں زندگی لگتی ھے
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks