محمد زہیر چوہان
آپ میں سے بہت سے دوست کمپیوٹر ہیکرز کے بارے میں تو جانتے ہی ہوں گے۔ ہیکرز اصل میں کمپیوٹر پروگرامنگ کے ماہر ہوتے ہیں اور وہ کسی بھی سسٹم یا نیٹورک کی سکیورٹی میں موجود خامی ڈھونڈ کراس کا فائدہ اٹھاتے ہیں،تاہم سب ہیکرز ایک سے نہیں ہوتے۔ عام طور پر دنیا بھر میں ہیکرز کو ان کے تجربے اور مقاصد کی بنیاد پر 4 بڑے گروپوں میں تقسیم کیا جاتا ہے: ٭ وائیٹ ہیٹ ہیکرز ٭بلیک ہیٹ ہیکرز ٭ گرے ہیٹ ہیکرز ٭ سکرپٹ کڈی ہیکرز وائیٹ ہیٹ: جیسا کہ نام سے ظاہر سے ہے کہ ہیکرز کی یہ قسم کافی شریف ہوتی ہے۔ گو کہ یہ بھی کمپیوٹر جینیئس ہوتے ہیں اور کسی بھی سسٹم کی تمام خرابیوں کو فوری پکڑ لیتے ہیں، تاہم ان کا مقصد ان خامیوں کی اصلاح ہوتا ہے۔ ان ہیکرز کے کام کو عام طور پر Hacking Ethicalبھی کہا جاتا ہے۔ دنیا بھر کی بڑی بڑی کمپنیاں ایسے لوگوں کو معاوضہ ادا کرتی ہیں ،جو ان کے سسٹم میں موجود خامیوں سے آگاہ کریں۔ ان ہیکرز کی تربیت کے لیے الیکٹرانک کامرس کونسل کی جانب سے مختلف کورسز اور آن لائن ٹریننگ بھی فراہم کی جاتی ہے۔ بلیک ہیٹ: یہ کالے چور دنیا بھر میں کمپیوٹر سسٹمز کو اپنے ذاتی مفاد کے لیے ہیک کرتے ہیں۔ ان کامقصد یا تو کسی کو نقصان پہنچانا ہوتا ہے یا پھر ان کا ڈیٹا چوری کرکے اس سے پیسے کمانا۔ بلیک ہیٹ ہیکرز بعض اوقات دنیا بھر میں دیگر تجربہ کار ہیکرز کے ساتھ مل کر بڑے پیمانے پر اپنی سرگرمیاں کرتے ہیں۔ اسی طرح یہ ہیکرز ویب سائیٹس، کریڈٹ کارڈ وغیرہ کی معلومات بھی چوری کرتے ہیں۔ دنیا کے کم و بیش تمام ممالک میں بلیک ہیٹ ہیکرز کو ناپسند کیا جاتا ہے اور قانون میں ان کے لیے سزائیں بھی مقرر کی گئی ہیں۔ گرے ہیٹ: یہ ہیکرز دوہری چال چلتے ہیں، بعض اوقات وائیٹ ہیٹ ہیکرز کے ساتھ ہو لیتے ہیں، تو کبھی کبھی جرائم پیشہ عناصر کے ساتھ مل جاتے ہیں۔ یہ لوگ کسی بھی سسٹم کی خرابی جان کر اسے دیگر ہیکرز کے بھی بتا دیتے ہیں اور پھر اس کمپنی کو بھی مطلع کر دیتے ہیں اوردونوں طرف سے پیسے بٹور لیتے ہیں۔ سکرپٹ کڈی: جیسا کہ نام سے ظاہر ہے یہ لوگ ہیکنگ کے بارے میں تھوڑی بہت ہی معلومات رکھتے ہیں، یعنی یہ ہیکنگ کی دنیا میں ابھی بچے ہیں۔ اکثر یہ بنے بنائے سافٹ وئیر کے ذریعے ویب سائیٹس یا کمپیوٹر ہیک کرتے ہیں۔ جیسا کہ اکثر یہ لوگ ویب سائیٹ میں چھوٹی سے خامی کا فائدہ اٹھا کر اس کا پہلا صفحہ تبدیل کر دیتے ہیں، تاہم ڈیٹا تک انہیں رسائی نہیں مل پاتی۔ ٭…٭…٭