باب:غسل جنابت کے بعد ہاتھوں سے پانی جھاڑنا ۔ صحیح بخاری
بَاب نَفْضِ الْيَدَيْنِ مِنْ الْغُسْلِ عَنْ الْجَنَابَةِ
جلد نمبر ۱ / دوسرا پارہ / حدیث نمبر ۲۷۱ / حدیث مرفوع
۲۷۱۔حَدَّثَنَا عَبْدَانُ قَالَ أَخْبَرَنَا أَبُو حَمْزَةَ قَالَ سَمِعْتُ الْأَعْمَشَ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ عَنْ کُرَيْبٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَتْ مَيْمُونَةُ وَضَعْتُ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غُسْلًا فَسَتَرْتُهُ بِثَوْبٍ وَصَبَّ عَلَی يَدَيْهِ فَغَسَلَهُمَا ثُمَّ صَبَّ بِيَمِينِهِ عَلَی شِمَالِهِ فَغَسَلَ فَرْجَهُ فَضَرَبَ بِيَدِهِ الْأَرْضَ فَمَسَحَهَا ثُمَّ غَسَلَهَا فَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ وَغَسَلَ وَجْهَهُ وَذِرَاعَيْهِ ثُمَّ صَبَّ عَلَی رَأْسِهِ وَأَفَاضَ عَلَی جَسَدِهِ ثُمَّ تَنَحَّی فَغَسَلَ قَدَمَيْهِ فَنَاوَلْتُهُ ثَوْبًا فَلَمْ يَأْخُذْهُ فَانْطَلَقَ وَهُوَ يَنْفُضُ يَدَيْهِ۔
۲۷۱۔عبدان، ابوحمزہ، اعمش، سالم بن ابی الجعد، کریب، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ حضرت میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لئے غسل کا پانی رکھ دیا اور آپ کے لئے پردہ ڈال دیا، آپ نے اپنے ہاتھوں پر پانی ڈالا اور ان کو دھویا، پھر اپنے داہنے ہاتھ سے بائیں ہاتھ پرپانی ڈالا اور استنجا کیا، پھر اپنا ہاتھ زمین پر مار کر اس کو ملا، پھر اسے دھویا اس کے بعد کلی کی اور ناک میں پانی لیا اور منہ اور ہاتھوں کو دھویا پھر اپنے سر پر پانی ڈالا اور باقی بدن پر پانی بہایا اس کے بعد (وہاں سے) ہٹ گئے اور اپنے دونوں پیر دھوئے پھر میں نے ایک کپڑا (بدن پو نچھنے کے لئے) آپ کی طرف بڑھایا، مگر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے نہیں لیا اور اپنے دونوں ہاتھوں (سے بدن کو) جھاڑتے ہوئے چلے آئے۔
Bookmarks