یہ اضافہ بھی ہُوا ماں باپ کے آزار میں
مشتہر کرتے ہیں جنسِ دختراں اخبار میںآبلہ پائی نے کر دی ہے مسافت یوں تمامپیر چپکے رہ گئے ہیں جادۂ پر خار میںتن بدن سے کھال تک جیسے ادھڑ جانے لگےجیب ہی ہلکی نہیں ہوتی ہے اب بازار میںسخت مشکل ہے کوئی تریاق اُس کا مِل سکےزہر جو شامل ملے، ذی جاہ کے انکار میںخلق ناداری کے ہاتھوں جان دینے پر مصراور زر کی بانٹ کے جھگڑے ادھر دربار میںکیا کہیں ہر آن ماجد مضطرب، پڑنے کو ہیںسنگ ریزے کیا سے کیا ہر دیدۂ بیدار میں٭٭٭
Bookmarks