KhUsHi (03-29-2016),muzafar ali (04-04-2016)
دوسروں کے واسطے جیا تھا مر گیا
وہ بڑوں کو جو بڑا کچھ اور کر گیاجگنوؤں تلک کی روشنی لگے فریبرہبروں سے ہُوں کچھ اِس طرح کا ڈر گیاناز تھا کہ ہم سفیرِ انقلاب ہیںپر یہ زعم بھی نشہ سا تھا اُتر گیاخانۂ خدا سے بُت جہاں جہاں گئےبار بار میں نجانے کیوں اُدھر گیاپاؤں کے تلے کی خاک نے نگل لیامیں تو تھا کنارِ آب باخبر گیالعل تھا اٹا تھا گرد سے، پہ جب دھُلاماجدِ حزیں کچھ اور بھی نکھر گیا٭٭٭
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
KhUsHi (03-29-2016),muzafar ali (04-04-2016)
بہترین انتخاب اور لاجواب شیئرنگ کا شکریہ
آپ کی مزید اچھی اچھی شیئرنگ کا انتظار رہے گا
اعتماد " ایک چھوٹا سا لفظ ھے ، جسے
پڑھنے میں سیکنڈ
سوچنے میں منٹ
سمجھنے میں دِن
مگر
ثابت کرنے میں زندگی لگتی ھے
boht hi lajawab ghazal
wah ji wah boht hi pyara ghazal hai very nic
Kis Ki Kya Majal Thi Jo Koi Hum Ko Kharid Sakta Faraz,..Hum Tu Khud Hi Bik Gaye Kharidar DekhKe..?
Thanks
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks