رہِ سفر میں ہوئیں ہم پہ سختیاں کیا کیا
کِیا ہے چاک ہواؤں نے بادباں کیا کیانہ احتساب ہی بس میں، نہ احتجاج اُن کےعوام اپنے یہاں کے ہیں بے زباں کیا کیافساد و فتنہ و شر کے ہم اہلِ مشرق کودِکھا رہا ہے نئے رنگ آسماں کیا کیاوہ جسکے ہاتھ میں کرتب ہیں اُس کی چالوں سےلٹیں گے اور بھی ہم ایسے خوش گماں کیا کیاہم ایسے اڑتے پرندوں کو کیا خبر ماجدؔدکھائے اور ہنر حرص کی کماں کیا کیا٭٭٭
Bookmarks