تو مرے پیار کے قابل ہی نہیں تھا شاید
تو مرے پیار کے قابل ہی نہیں تھا شاید
بے مروّت تو بھی دولت کا پجاری نکلا
بھا سکی تجھ کو نہ بے صرفہ محبت میری
دکھ ہے مجھ کو کبھی دل نہ پسیجا تیری
بین کرتی رہی یک طرفہ محبت میری
میں تمنا میں ترے پیار کی پاگل ہو کر
اپنے ماضی کی ہر اِک بات بھلا بیٹھا تھا
تیری قربت کا نشہ سر میں سمایا تھا مرے
کیا ہے دلبر مری اوقات بھلا بیٹھا تھا
ایسا لگتا ہے کہ مجھ ہی سے کوئی بھول ہوئی
تو مری زیست کا حاصل ہی نہیں تھا شاید
گو تجھے جان سے بڑھ کر میں نے چاہا لیکن
تو مرے پیار کے قابل ہی نہیں تھا شاید
٭٭٭
Bookmarks