وائرس دِل میں رہتے ہیں چاٹتے ہیں لہو رفتہ رفتہ یہ کرتے رہتے ہیں کھوکھلی جسم و جاں کی دیواریں جس طرح چاٹ لیتی ہے دیمک سبز اشجار کی جواں لکڑی وائرس ہیں یہ دِل کے اَرماں بھی ٭٭٭
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
View Tag Cloud
Forum Rules
Bookmarks