تری آنکھیں



تری آنکھیں…
تری آنکھوں کے اندر سُرمئی ڈورے
یہ جس کی دسترس میں ہوں
اُسے کیا لینا دنیا سے
اُسے کیا واسطہ حوروں کے نینوں سے

غرض کیا اُس کو پریوں کی جوانی سے
یقیں مانو…
’’زمین و آسمانوں کی ضرورت ہیں‘‘
محبت ہی محبت ہیں
تری آنکھیں
بہت ہی خوبصورت ہیں
٭٭٭