ضد


تم نے کہا تھا
یاد ہے تم کو
کہ بہت بولتے ہو تم
بس اُس دن سے
میں نے اِن ہونٹوں پر تیرے
پیار کے قفل لگا رکھے ہیں
بولو کیا تم کھول سکو گی
٭٭٭