بولو ناں!


پیپرز کے بعد اور چھٹیوں سے پہلے
ہر بار مجھے تم کہتی تھی
’’اَب کے برس کچھ ایسا کرنا
جلدی جلدی لوٹ آنا تم
بِن تیرے میں رہ نہ سکوں گی
تاروں سے تری باتیں کروں گی
جلدی جلدی خط لکھنا تم
آپ مجھے کیوں تڑپاتے ہو
اچھا جانو! یوں کر لینا
دن کو چیٹ اور شام کو ای میل ،اور پھر …
جب بھی کالج کھل جائیں تو
جلدی جلدی آ جانا تم
سر رکھ کر سینے پہ تمہارے
بھول کے ہجر کے دن وہ سارے
تم بِن تھے جو مَیں نے گزارے
مَیں تو جانو! سو جاؤں گی
پھر سپنوں میں کھو جاؤں گی،،
مجھ کو پیار کے خواب دِکھا کر
تنہا تم نے چھوڑ دیا ناں !
میرا پھولوں سا نازک دل
اپنے ہاتھوں توڑ دیا ناں !
بولو کیسے جی پاؤں گا
بولو ناں… تم کچھ بولو ناں!
٭٭٭