مرضی ہے اُس کی مجھ سے محبت نہیں کرے
لیکن وہ میرے شہر سے ہجرت نہیں کرے
کہنا اُسے کہ اپنی محبت نہیں ہے جرم
لوگوں کو زخمِ دل کی وضاحت نہیں کرے
اِک شخص کی جدائی کوئی سانحہ نہیں
اتنی سی بات پر وہ قیامت نہیں کرے
جاتا نہیں ہے کچھ دمِ رخصت کسی کے ساتھ
دُنیا میں کوئی خواہشِ دولت نہیں کرے
وہ شخص آدمی نہیں پتھر ہے میرے دوست
دُنیا میں جو کسی سے محبت نہیں کرے
جکڑی ہوئی ہے رسم و رواجوں میں جب صفیؔ
عورت بھی کیا کرے جو بغاوت نہیں کرے
٭٭٭



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out
Reply With Quote

Bookmarks