کیا بتائیں کہ کون جھوٹا ہےسب نے حسبِ بساط لوٹا ہے ٹھوکریں دربدر کی کھاتا ہوں ہاتھ جب سے تمہارا چھوٹا ہے جب بھی رویا کبھی ترے غم میں میری آنکھوں سے خون پھوٹا ہے لو کسی اور کے ہوئے ہم بھی آج اس کا غرور ٹوٹا ہے اِس کا تم اعتبار مت کرنا یہ زمانہ صغیرؔ جھوٹا ہے ٭٭٭
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
View Tag Cloud
Forum Rules
Bookmarks