تمہاری یاد میرے دل سے جب گزرتی ہے
تو ہولے ہولے کوئی بانسری سی بجتی ہے
جھلسی سوکھتی ان زرد کھیتیوں سے پرے
گھٹا کیوں آج سرِشام سے برستی ہے
اتر رہی ہے یہ رات میرے آنگن میں
یا بال کھولے کوئی اپسرا اترتی ہے
تمام رات مجھے اس کا انتظار رہا
وہ خواب جس کے لئے چشمِ نم ترستی ہے
تمہارا پیار ہے یا نرم چاندنی ہمدم
ہماری روح کے کشکول میں برستی ہے



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out
Reply With Quote






Bookmarks