خواب آنکھوں میں مر نہ جائے کہیں میری آنکھوں پہ تیرے ہاتھ کا لمس یہ بھی سپنا بکھر نہ جائے کہیں تجھ کو یہ خوف کیوں ہے ائے جاناں تو بھی دل سے اتر نہ جائے کہیں تیرے جانے سے میرے دل کا نگر خشک پتوں سے بھر نہ جائے کہیں ضبط کرنا مجھے بھی مشکل ہے آنکھ تیری بھی بھر نہ جائے کہیں
Bookmarks