کہوں کیسے
کہوں کیسے
کہ میرے پاس اب کچھ بھی نہیں باقی
میرے چاروں طرف دیکھو تو کتنی روشنی سی ہے
اندھیرا جب دبے پاؤں میری جانب لپکتا ہے
تیرے الفاظ کے جگنو فضا میں پھیل جاتے ہیں
ہمارے دل کے آنگن میں خزاں آئے بھی تو کیسے
تمھاری بات کی خشبو کبھی دھیمی نہیں پڑتی
کبھی میلی نہیں ہوتی
وہ رنگوں سے بھری چادر
تمھارے ان کہے لفظوں نے میرے ٹوٹتے زخمی تھکے من پر
بہت ہولے سے ڈالی تھی
کہوں کیسے
کہ میرے پاس اب کچھ بھی نہیں باقی



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out
Reply With Quote


Bookmarks