اِس آس پر کہ جمالِ شجر نکھر جائے ہوا کو ضد ہے، مرا آشیاں بکھر جائےعقاب عقاب ملی ڈھیل وہ جھپٹنے کی کہ جیسے طشتری فصلوں پہ، سر بہ سر جائےنکلتی دیکھ کے بَونوں کی قامتیں ماجدہنر دکھانے کہاں کوئی با ہنر جائے ٭٭٭
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
View Tag Cloud
Forum Rules
Bookmarks