انہی خوش گمانیوں میں ،کہیں جان سے بھی نہ جاؤ
وہ جو چارہ گر نہیں ھے ، اسے زخم کیو ں دکھاؤ
وہ کہانیاں ادھوری ، جو نہ ھو سکیں گی پوری
انہیں میں بھی کیوں سناؤں،انہیں تم بھی کیوں سناؤ
وہ جدائیوں کے رستے ، بڑی دور تک گئے ھیں
.....جو گیا ، وہ پھر نہ آیا ، میری بات مان جاؤ
کسی بے وفا کی خاطر یہ جنوں فراز کب تک؟
جو تمہیں بھلا چکا ھے، اسے تم بھی بھول جاؤ
Bookmarks