جو شخص اصولوں سے مکرتا ہے بہت جلد
توقیر کی مسند سے اترتا ہے بہت جلد
دیکھا ہے یہی ہم نے کہ دولت کا پجاری
دولت کی ہوس کرکے ہی مرتا ہے بہت جلد
طوفان کے آثار نظر آئیں تو تیراک
ملاح کا دم آپ ہی بھرتا ہے بہت جلد
اللہ کی نصرت پہ جو کرتا ہے بھروسہ
ہر ایک بھنور سے وہ گزرتا ہے بہت جلد
ہوتا نہیں منزل پہ پہنچنے کا جسے شوق
دوران سفر میں وہ ٹھہرتا ہے بہت جلد
رہتے ہیں جیالے ہی سدا زندۂ جاوید
جو موت سے کترائے وہ مرتا ہے بہت جلد
چلتا ہے کٹھن راہ جو ثابت قدمی سے
قدموں کا نشاں اس کے ابھرتا ہے بہت جلد
ہوتا ہے جسے اپنی شجاعت پہ بہت ناز
وہ اپنی ہی پرچھائیں سے ڈرتا ہے بہت جلد
امید کا دامن جو رہے ہاتھ میں غوری
بگڑا ہوا ہر کام سنورتا ہے بہت جلد​


عبدالقیوم خان غوری