خوش ہو میری جداہی سے

مجھے معلوم ہے تم
خوش ہو میری جداہی سے
اب اپنا خیال رکھنا
میں نے تو سمجھا تھا تجھے اپنا
پر تم تو نکلے اک سراب کی مانند
تمھیں تم جیسا مل گیا اب
اس کا خیال رکھنا
کھونے میں پل لگتا ہے
پانے میں برسوں کے لمحے۔۔۔