بھارتی وزرائے اعظم کے پاکستان کے دوروں کی تاریخ پر ایک نظر
پاکستان کی آزادی کے بعد بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے قبل بھی بہت سے بھارتی وزرائے اعطم پاکستان کا دورہ کر چکے ہیں۔
لاہور: (دنیا نیوز) بھارتی وزیر اعظم جواہر لال نہرو 25 سے 27 جولائی 1953ء کو مسئلہ کشمیر سمیت دیگر مسائل پر بات چیت کے لئے کراچی پہنچے اور اس وقت کے وزیر اعظم چودھری محمد علی سے ملاقات کی۔ 23 ستمبر 1960ء کو ایک بار پھر جواہر لال نہرو انڈس واٹر ٹریٹی پر دستخط کے لئے پاکستان پہنچے اور ایوب خان سے ملاقات کی، انہوں نے اپنے دورے کے دوران کراچی، مری، نتھیا گلی اور لاہور کا بھی دورہ کیا۔
1988ء میں راجیو گاندھی سارک سمٹ میں شرکت کے لئے اسلام آباد آئے اور وزیر اعظم بے نظیر بھٹو سے ملاقات کی جب کہ تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے تین دو طرفہ معاہدوں پر بھی دستخط کئے گئے۔ 16 اور 17 جولائی 1989ء کو بھارتی وزیر اعظم راجیو گاندھی ایک بار پھر اسلام آباد آئے اور صدر غلام اسحاق خان اور بے نظیر بھٹو سے ملاقات کی۔
19 اور 20 فروری 1999ء تک بھارتی وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی لاہور دہلی بس سروس کے افتتاح کے موقع پر لاہور پہنچے اور وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کی۔ 4 سے 6 جنوری 2004ء تک بھارتی وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی اسلام آباد میں ہونے والے سارک سمٹ میں شرکت کے لئے ایک بار پھر پاکستان کے دورے پر آئے۔
اب 25 دسمبر 2015ء کو بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نواز شریف سے ملاقات کے لئے لاہور پہنچے۔ یوں نواز شریف نہ صرف تیسری بار پاکستان کے وزیر اعظم بنے ہیں بلکہ وہ پاکستان کے وہ واحد وزیر اعظم بھی بن گئے ہیں جو تیسری بار اپنی سرزمین پر بطور وزیر اعظم اپنے بھارتی ہم منصب کا استقبال کر رہے ہیں تاہم یاد رہے کہ آج تک یہ دورے پاکستان اور بھارت کے عوام کیلئے گفتند شنیدند برخواستند سے زیادہ اور کوئی خبر نہیں لا سکے مگر اب دیکھنا یہ ہے کہ آج کا یہ دورہ پاکستان اور بھارت کے عوام کیلئے کوئی مثبت خبر لاتا ہے یا ایک بار پھر ہنوز دلی دور است کا مژردہ سنا کر ختم ہو جاتا ہے۔
Bookmarks