intelligent086 (04-15-2016),KhUsHi (04-14-2016)
ایک بادشاہ کا غلام گھو ڑے پر سوار غرور کے عالم میں چلا آرہا تھا ۔ سامنے ایک بزرگ آگئے ۔ انہو ں نے اس مغرور غلام سے کہا : یہ اکڑ خانی تو اچھی نہیں ۔
\
غلام نے اور زیادہ اکڑ سے کہا ۔ میں فلاں بادشاہ کا غلام ہوں اور وہ بادشاہ مجھ پر بہت بھروسہ کرتا ہے جب وہ سوتا ہے تو میں اس کی حفاظت کرتا ہوں۔ جب اسے بھو ک لگتی ہے تو میں اسے کھانا دیتا ہو ں ۔ کوئی حکم دیتا ہے تو فوراً بجا لاتا ہوں ۔اس پر بزرگ نے پوچھا
اور جب تم سے کوئی غلطی ہو جاتی ہے تو ؟
غلا م نے جوا ب دیا۔
اس صورت میں مجھے کو ڑے لگتے ہیں۔
اس پر بزر گ بولے ۔
تب تم سے زیادہ مجھے اکڑنا چاہیے ۔
غلا م نے حیران ہو کر پو چھا۔
وہ کیسے ؟
بزر گ بو لے۔ میں ایسے با دشا ہ کا غلام ہو ں کہ جب میں بھوکا ہوتا ہو ں تو وہ مجھے کھلاتا ہے ۔ جب میں بیمار ہوتا ہوں وہ مجھے شفا دیتا ہے ۔ جب میں سوتا ہوں تو وہ ہر طرح میری حفاظت کرتا ہے ۔ جب مجھ سے غلطی ہوجائے اور میں اس سے معافی مانگ لوں تو بغیر کوئی سزا دئیے اپنی رحمت و مہربانی سے مجھے بخش دیتا ہے ۔ یہ سن کر ا س مغرور غلام نے کہا تب تو مجھے بھی اس کا غلام بنا دیں ۔ بزرگ فوراً بولے ۔
بس تو پھر اللہ کا ہو جا ۔
ایسا مالک تمہیں کہیں نہیں ملے گا -
intelligent086 (04-15-2016),KhUsHi (04-14-2016)
be shak..bohot umda sharing.
boht khoob aur lajwab sharing
Kis Ki Kya Majal Thi Jo Koi Hum Ko Kharid Sakta Faraz,..Hum Tu Khud Hi Bik Gaye Kharidar DekhKe..?
Beshak
JazakAllah
Nice sharing
اعتماد " ایک چھوٹا سا لفظ ھے ، جسے
پڑھنے میں سیکنڈ
سوچنے میں منٹ
سمجھنے میں دِن
مگر
ثابت کرنے میں زندگی لگتی ھے
عمدہ اور خوب صورت
اللہ کی پوجا
جزاک اللہ
شیئر کرنے کا شکریہ
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks