google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 3 of 3

    Thread: پڑھنے میں کمزوری کی وجہ ڈسلیکسیا بھی ہوسک&

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      پڑھنے میں کمزوری کی وجہ ڈسلیکسیا بھی ہوسک&


      پڑھنے میں کمزوری کی وجہ ڈسلیکسیا بھی ہوسکتی ہے!




      منیرہ عادل

      اگر آپ کا بچہ لکھنے پڑھنے میں کمزور ہو، اسکول میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ نہ کر تا ہو۔۔۔ سیکھنے کے عمل میں دشواری محسوس کرتا ہو، تو بچے کو ڈانٹنے، یا سزا دینے کے بہ جائے اس کی وجہ تلاش کرنی چاہیے۔
      آپ کے بچے کی اس کمزوری کی وجہ ڈسلیکسیا (Dyslexia) بھی ہو سکتی ہے۔ ڈسلیکسیا کوئی ذہنی معذوری نہیں، بلکہ اس کے شکار افراد سیکھنے کے عمل میں دقت محسوس کرتے ہیں، تاہم انہیںکند ذہن یا کاہل بھی نہیں کہا جا سکتا، ان کی یہ کمزوری صرف سیکھنے کے عمل میں ہی رکاوٹ کھڑی کرتی ہے، اسے ہم ذہنی کمزروی نہیں کہہ سکتے، چوںکہ بچے کی ابتدائی تعلیم کا آغاز لکھنے، پڑھنے سے ہوتا ہے اور اسی سطح پر بچے کی سیکھنے کی صلاحیت کا اندازہ لگایا جاتا ہے۔ اس لیے جتنا جلد اس کی شناخت کر کے متبادل طریقوں سے سیکھنے کے عمل میں بچے کی مدد کی جائے، اتنا ہی بہتر ہوتا ہے۔
      ڈسلیکسیا کے شکار افراد بھی بے حد کام یاب انسان ثابت ہو سکتے ہیں۔ ڈسلیکسیا کی علامات ہر شخص یا ہر بچے میں یک ساں نہیں ہوتیں۔ کچھ بچوں کو پڑھنے یا ہجے کرنے میں مشکل درپیش ہوتی ہے، تو دوسروں کو لکھنے میں جدوجہد کرنی پڑتی ہے یا بائیں سے دائیں جانب لکھنے پڑھنے میں مشکلات پیش آتی ہیں۔ کچھ بچوں کو ابتدائی طور پر لکھنے پڑھنے میں مشکلات کا سامنا ہوتا ہے، لیکن آگے چل کر دیگر مسائل سے بھی سابقہ پڑتا ہے، مثلاً گرامر کی غلطیاں، کسی تحریر کو پڑھنے یا لکھنے میں دشواری وغیرہ۔
      ڈسلیکسیا کی وجہ سے لوگ اپنا موقف یا اپنی رائے کے اظہار میں بھی دشواری محسوس کرتے ہیں۔ ان کے لیے الفاظ کے چناؤ اور اپنی سوچ کو گفتگو کی صورت میں کرنا اور اسے مربوط کرنے میں مشکل ہوتی ہے۔ بعض افراد کو دوسروں کی گفتگو کو سمجھنے میں بھی مشکل کا سامنا ہوتا ہے۔
      یہ تمام مسائل شخصیت پر منفی اثرات مرتب کرتے ہیں۔ ایسے مسائل کا شکار فرد نفسیاتی طور پر کمتری کا شکار ہو جاتا ہے۔ اسے لگتا ہے کہ لوگ اسے اہمیت نہیں دے رہے اور اس کی عزت نفس مجروح ہو رہی ہے، کیوں کہ اگر اس کی شناخت نہ ہو، تو بغیر کسی ماہر کی مدد کے ایسے بچے سیکھنے یا یاد کرنے کے دوران اکثر جھنجھلا جاتے ہیں، چڑچڑے پن کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ اسکول کے کام سے سخت ذہنی دباؤ کا شکار ہو جاتے ہیں۔
      اسکول میں وہ بار بار سوال پوچھنے سے ہچکچاتے ہیں، کیوں کہ بعض اوقات انہیں لگتا ہے کہ اگر وہ دس بار بھی پوچھ لیں گے، تو انہیں اپنا سبق سمجھ میں نہیں آئے گا۔ اس لیے اساتذہ جب بھی پوچھتے ہیں کہ سمجھ میں آگیا؟ تو وہ بھی سب کے ساتھ چاروناچار اثبات میں ہی سر ہلا دیتے ہیں، کیوں کہ بار بار پوچھنے پر انہیں دیگر بچوں کی جانب سے تضحیک کا خدشہ ہوتا ہے۔ نتیجتاً وہ دھیرے دھیرے زندگی میں آگے بڑھنے کی امنگ کھونے لگتے ہیں۔
      ڈسلیکسیا کے ماہرین ایسے بچوں کی مختلف علامات، گفتگو وغیرہ کے ذریعے شناخت کرتے ہیں۔ بچے کی شخصی جانچ کرنے کے بعد ہی ماہرین اس کی کمزوریوں کا اندازہ لگاتے ہیں کہ ڈسلیکسیا کے باعث کس عمل میں بچہ زیادہ دقت محسوس کر رہا ہے۔ اس کی شناخت جتنی جلد ہو اتنا ہی آسانی سے اس پر قابو پاکر زندگی کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔
      اس ضمن میں والدین کا کردار اہم ہوتا ہے۔ بچے کی ابتدائی عمر میں اس کی بول چال کے الفاظ، پڑھنے لکھنے کی کیفیت، ڈرائنگ کرنے، حروف کو پہنچاننے، لفظ بنانے اور جوڑنے وغیرہ کے عمل پر خصوصی نظر رکھ کر انہیں معلوم چل سکتا ہے کہ بچہ کیا مشکل محسوس کر رہا ہے۔
      بچے کو اس کی عمر کی مناسبت سے کتابیں اور ایسے کھلونے لا کر دیں، جس سے اسے چیزوں، رنگوں اور حروف وغیرہ کو پہچاننے میں مدد ملے۔ اس کے بعد اس کو مطالعے کے لیے مختلف کتب، رسائل اور کہانیاں فراہم کریں۔ جب بچہ اسکول جانے لگے، تو اس کے اساتذہ سے ملیں، بچے کی کارکردگی کے بارے میں پوچھیں۔ اگر بچے میں ڈسلیکسیا شناخت ہو جائے، تو اساتذہ سے مل کر ان کو مکمل صورت حال سے آگاہ کریں۔ تاکہ وہ بچے پر خصوصی توجہ دے سکیں۔ اسائنمنٹ وغیرہ کے لیے علیحدہ سے وقت مہیا کریں اور ذاتی توجہ دیں۔
      والدین اس ضمن میں انٹرنیٹ سے بھی مدد لے سکتے ہیں۔ بچے کی تدریسی مشکلات کے باعث اس میں جذباتی طور پر جو تبدیلیاں پیدا ہوں یا وہ جس غصے، مایوسی، جھنجھلاہٹ کا شکار ہوں، اس کے لیے پیشہ ورانہ مدد حاصل کریں تاکہ اس کی شخصیت کی تعمیر میں کوئی کمی نہ رہ جائے۔
      پڑھنا اور لکھنا تعلیمی میدان کی بنیادی ضروریات ہیں، لہٰذا والدین کی تھوڑی سی توجہ، بروقت شناخت اور ماہرین کی مدد سے ایسے افراد بے حد کام یاب زندگی گزار سکتے ہیں۔


      Similar Threads:

      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    2. #2
      Family Member Click image for larger version.   Name:	Family-Member-Update.gif  Views:	2  Size:	43.8 KB  ID:	4982 UmerAmer's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Posts
      4,677
      Threads
      407
      Thanks
      124
      Thanked 346 Times in 299 Posts
      Mentioned
      253 Post(s)
      Tagged
      5399 Thread(s)
      Rep Power
      160

      Re: پڑھنے میں کمزوری کی وجہ ڈسلیکسیا بھی ہوس

      Nice Sharing
      Thanks for Sharing


    3. #3
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: پڑھنے میں کمزوری کی وجہ ڈسلیکسیا بھی ہوس







      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Tags for this Thread

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •