Mere pas ashk e nadamat k siwa kuch b nhi............
Jazak ALLAH khair
Khush Rehye
میں ایک طویل سفر سے لوٹ رہا تھا۔ اللّٰہ کا کرنا ایسا ہوا کہ میرے آس پاس کی سیٹوں پر نوجوان براجمان تھے۔ جو ہنسی مذاق کرنے، قہقہے لگانے، اور گپیں ہانکنے میں مشغول تھے۔ جہاز کی ساری سیٹیں پر ہوچکی تھیں۔ میرے لئے اپنی نشست تبدیل کرنا بھی ممکن نہیں تھا۔ میں نے اس صورت حال سے فرار کے لئے نیند کا سہارا لینے کی کوشش کی۔ لیکن نیند میری آنکھوں سے کوسوں دور تھی۔ میں نے قرآن کریم نکالا اور آہستہ آواز میں تلاوت شروع کردی۔ کچھ دیر بعد یہ نوجوان بھی خاموش ہوگئے، کوئی جریدہ پڑھنے لگا، کوئی سونے لگا، میں بدستور تلاوت کرتا رہا... اچانک میرے پاس بیٹھا ہوا نوجوان کہنے لگا: بس ،بس! ، اب مزید سننے کی ہمت نہیں
... میں نے سمجھا شاید میری آواز کیوجہ سے اسے الجھن ہورہی ہے۔ میں نے معذرت کی اور خاموشی سے قرآن پڑھنا شروع کردیا۔ وہ انتہائی بےچین اور مضطرب دکھائی دے رہاتھا۔ کچھ دیر بعد وہ پھر مجھ سے مخاطب ہوا اور کہنے لگا.
.. بس ! بس! اب مجھ میں مزید ہمت نہیں ہے۔۔ یہ کہہ کر اپنی نشست سے اٹھ کر چلا گیا۔ کافی دیر بعد وآپس آیا، تاسف بھرے لہجے میں مجھ سے معذرت کی اور بیٹھ گیا.. وہ کچھ دیر خاموشی سے بیٹھا رہامیں محسوس نہ کرسکا کہ اس کے اندر کیا ہلچل ہے؟ کچھ دیر بعد اس پراسرار خاموشی کا سلسلہ ٹوٹا۔ وہ میری طرف متوجہ ہوا۔ اس کی آنکھیں آنسوؤں سے لبریز تھیں، وہ کہنے لگا...! " تین سال سے میں نے اپنی پیشانی سجدے میں نہیں رکھی۔ ایک آیت تک نہیں پڑھی۔ میں یہ پورامہینہ سفر میں رہا..اس دوران حلال وحرام ، اچھے برے کی کوئی تمیز روا نہیں رکھی۔ جب آپ نے تلاوت شروع کی تو دنیا میری نظر میں حقیر ہوگئی۔ مجھے اپنا دم گھٹتا ہوا محسوس ہوا۔ ایسے لگا کہ ہر آیت مجھے للکار رہی ہے۔ میں نے اپنے دل میں سوچا: یہ غفلت اور لاپرواہی کب تک؟؟ پھر میں باتھ روم کیطرف گیا۔ آپ جانتے ہیں ، کیوں؟؟؟" مجھے شدید رونا آرہا تھا، میں لوگوں کی نظروں سے چھپ کر اپنے دل کی بھڑاس نکالنا چاہتا تھا۔ "میں نے اسے توبہ اور رجوع الی اللّٰہ کے بارے میں بتایا۔" اس کے بعد وہ اپنی سوچوں میں گم بیٹھا رہا.... جب جہاز نے لینڈ کیا اور ہم طیارے سے باہر آئے تو اس نے مجھے اشارے سے ٹہھرنے کو کہا..وہ اپنے دوستوں سے علیحدہ ہوکر مجھ سے کچھ پوچھنا چاہتا تھا۔ اپنے دوستوں کو اللّٰہ حافظ کہنے کے بعد میری طرف بڑھا.. وہ مجھ سے پوچھنے لگا:" آپکو کیا لگتا ہے، اللّٰہ تعالٰی میری توبہ قبول فرمالے گا؟" میں نے کہا:"اگر آپ سچے دل سے توبہ کریں، آئندہ کے لئے گناہ آلود زندگی کیطرف نہ لوٹنے کا عزم کریں تو اللّٰہ تعالٰی آپ کی توبہ ضرور قبول فرمالے گا اور آپ کے گناہ معاف فرمادے گا.."
نوجوان بولا:" لیکن میں نے تو بہت بڑے بڑے گناہ کئے ہیں۔" میں نے کہا: کیا آپ نے اللّٰہ کا فرمان نہیں سنا:
ترجمہ:"میرے ان بندوں سے کہہ دیجئے جنہوں نے اپنی جانوں پر زیادتی کی ہے، وہ اللّٰہ کی رحمت سے ناامید نہ ہوں ۔ بےشک اللّٰہ تعالٰی سب گناہوں کو بخش دیتا ہے۔ وہ بخشنے والا انتہائی مہربان ہے۔" ( سورۂ الزمر۔53) میں نے دیکھا کہ اس کے چہرے پر ایک پاکیزہ مسکراہٹ پھیل گئی تھی۔ اس کے ساتھ ساتھ آنکھوں میں آنسو بھی جاری تھے۔ پھر اس نے مجھے گرمجوشی سے الوداع کیا اور روانہ ہوگیا۔ سبحان العظیم ! وہ ذات باری تعالی انتہائی پاکیزہ ہے... انسان اگرچہ فساد اور سرکشی کی اتھاہ گہرائیوں میں گر جائے، مگر اس کے دل میں بھلائی کا ایک ذرہ بھی ہو تو گسی وقت وہ ذرہ برگ وبار لانا اور شاخیں نکالنا شروع کردیتا ہے۔ شروع میں ناتواں ہونے والا یہ پودا وقت آنے پر تناور درخت بن جاتا ہے اور انسان کی کایا پلٹ جاتی ہے.. اللّٰہ تعالٰی فرماتا ہے..! " اللّٰہ تعالٰی جسے ہدایت دینا چاہتا ہے اسلام کے لئے اس کا سینہ فراخ کردیتا ہے اور جس شخص کو گمراہ کرنا چاہتا ہے اس کا سینہ تنگ کردیتا ہے گویا کہ وہ آسمان کیطرف چڑھ رہا ہے۔"(سورۂ الانعام۔ 125:6)
Similar Threads:
Mere pas ashk e nadamat k siwa kuch b nhi............
Jazak ALLAH khair
Khush Rehye
السلام علیکم
ماشاءاللہ
روح کو چھو لینے والی تحریر۔۔۔۔۔۔
اللہ رب العزت تمام مسلمانوں کو دین کے جزبے سے سرفراز کرے ، ہمیں قرآان پڑھنے ، سمجھنے اور عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
آمین یا رب العالمین
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
بہت عمدہ اور لاجواب پوسٹ شیئر کرنے کا شکریہ
مزید اچھی اچھی شیئرنگ کا انتظار رہے گا
اعتماد " ایک چھوٹا سا لفظ ھے ، جسے
پڑھنے میں سیکنڈ
سوچنے میں منٹ
سمجھنے میں دِن
مگر
ثابت کرنے میں زندگی لگتی ھے
Wah
Mashallah
JazakAllah
A1
shabash
sakoon'awar tehreer
Allah aap ko jaza de
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks