لہوتودینا پڑا پر مجھے خود اپنا
جتنی مشکل مجھے یہ چند سطور تحریر کرنے میں ہوئی،تم کیا کوئی بھی اندازہ تک نہیں لگا سکتا۔
تشبیہات،استعارے۔۔۔۔محاورے۔۔۔رمز۔۔۔۔سب کھو گئے
زندگی جب آزماتی ہے تو کہیں کا نہیں چھوڑتی۔خیر
کہتے ہیں عقل مند کو اشارہ کافی ہوتا ہے۔۔اور میں اشاروں کے انبار دیئے ہیں۔۔۔سمجھنے والے سمجھ گئے ہیں۔۔۔۔ناسمجھے۔۔۔۔۔۔۔اسکا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوسکتا
اور انسان کی خوشک فہمیوں کی بھی کوئی حد نہیں
تمہیں لگتا ہے۔۔۔۔۔۔اب یہاں اور کوئی اور کوئی آئے گا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
یہ عنوان بھی پندرہ منٹ سوچ بچار کے بعد طے کیا تھا۔تم جب دل ہی ٹوٹ گیا تک رہو۔۔۔لنگی ڈانس پر طبع آزمائی نہ کرو
اوریہ بار بار دل ابھی بھرا نہیں کا راگ الاپنا بند کرو۔دو سے تین پیراگراف کی شرط تم نے خود عائد کی ہےمیری کوئی غلطی نہیں
Bookmarks