ایک ہی پل کے لیے بیٹھ کے پھر اُٹھ بیٹھی
آنکھ سے صرف یہ دیکھا کہ نشستہ بت ہے
پھر بصارت کو نہ تھی تاب کہ وہ دیکھ سکے
کیسے تلوار چلی کیسے زمیں کا سینہ
ایک لمحے کے لیے چشمے کی مانند بنا
میرا جی
شخصی حوالے سے میراجی اردو نظم کے بدنام ترین شاعر ہیں بدقسمتی سے لوگ ان کی شخصیت میں الجھ کر رہ گئے اور ان کی شاعری کی طرف توجہ بہت کم رہی ۔لیکن پاکستانی نظم پران کے اثرات کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ہے۔ ان کے ہاں منفی دنیا کی سیاحت کے ساتھ ساتھ اندر کی دنیا کی طرف سفر اور زمین سے گہری وابستگی ملتی ہے۔ ان کی نظم کی بنیاد داخلیت پر ہے۔ میراجی کا بنیادی سوال انسان کے بارے میں ہے کہ انسان کیا ہے ۔ اس جواب کے لیے اُس نے مختلف سفر کیا اور جنس کو اپنا موضوع بنایا۔ اس کے بعد اُس نے تصوف کا راستہ اختیار کیا کیونکہ وہ عرفانِ نفس چاہتا تھا ۔جہاں تک جنس کا تعلق ہے تو اُس کے ہاں جنسی تجربے ہیں تو ہیں لیکن تلذذ کا کوئی شائبہ تک نہیں
Bookmarks