ز ندگی آسان ہو جائے گی
تجھ پہ جب قربان ہوجائے گی
دل لگی پھر مصلحت کے لئے
عشق کا سامان ہو جائے گی
حسرت دل کو نہ غم سے ملا
بیکسی عنوان ہوجائے گی
موج صر صر رک ذرا دیر کو
درد کا تاوان ہو جائے گی
گر خزاں رت میں کھلے پھول تو
ہر نظر حیران ہوجائے گی
کیجیئے بس،ظلم کی انتہا
بندگی بےجان ہو جائے گی
دل گنوا کر پوچھتی ہے صبا
زندگی ویران ہو جائے گی؟
Similar Threads:



 
				Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out 
		
		
					
						
					
						
  Reply With Quote
Bookmarks