یک شخص نے آئینہ دیکھا تو معلوم ہوا کہ اس نے قمیض الٹی پہنی ہوئی ہے اورi
ناک پر سیاہی لگی ہوئی ہے۔
آئینے کا کام تھا دکھانا، سو اس نے دکها دیا۔۔ اب کیا وہ شخص آئینے پر خفا ہو گا کہ اس نے کیوں اس کی خامیوں سے آگاہ کیا؟ نہیں بلکہ وہ فورا اپنی بگڑی ہوئی حالت کو درست کرنے کی فکر میں لگ جائے گا..
یہی مثال ان لوگوں کی ہے جو ہمیں ہمارے عیبوں سے آگاہ کرتے ہیں. پهر ہم ان پر کیوں ناراض ہوتے ہیں؟ وہ بهی تو درحقیقت ہمیں ہماری روح کا آئینہ دکها رہے ہوتے ہیں۔
بجائے ان پر غصہ ہونے کے ہمیں ان کا شکر گزار ہونا چاہیے کہ ان کے دکهائے گئے آئینے کی بدولت ہمیں اپنی غلطیوں کی اصلاح کا موقع مل رہا ہے
Similar Threads:
Last edited by KhUsHi; 08-03-2016 at 11:33 AM.
اعتماد " ایک چھوٹا سا لفظ ھے ، جسے
پڑھنے میں سیکنڈ
سوچنے میں منٹ
سمجھنے میں دِن
مگر
ثابت کرنے میں زندگی لگتی ھے
Thanks for sharing
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
ahan
Buhat shukria
اعتماد " ایک چھوٹا سا لفظ ھے ، جسے
پڑھنے میں سیکنڈ
سوچنے میں منٹ
سمجھنے میں دِن
مگر
ثابت کرنے میں زندگی لگتی ھے
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
Right
buhat shukria
اعتماد " ایک چھوٹا سا لفظ ھے ، جسے
پڑھنے میں سیکنڈ
سوچنے میں منٹ
سمجھنے میں دِن
مگر
ثابت کرنے میں زندگی لگتی ھے
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks